نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

بیوی لاک ڈاﺅن کے دوران میکے میں پھنس گئی تو شوہر نے غصے میں آکر سابقہ محبوبہ سے شادی کرلی

بیوی لاک ڈاﺅن کے دوران میکے میں پھنس گئی تو شوہر نے غصے میں آکر سابقہ محبوبہ سے شادی کرلی بھارت میں ایک آدمی کی بیوی لاک ڈاﺅن کی وجہ سے اپنے میکے میں پھنس گئی تو اس نے غصے میں آ کر اپنی سابق محبوبہ کے ساتھ بیاہ رچا لیا۔ ویب سائٹ newsd.in کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست بہار کے علاقے پالی گنج میں پیش آیا ہے جہاں دھیرج کمار نامی شخص کی اہلیہ میکے گئی ہوئی تھی کہ لاک ڈاﺅن کا اعلان ہو گیا اور وہ ادھر ہی پھنس گئی دھیرج نے اسے کئی بار کال کی اور واپس آنے کو کہا لیکن وہ کیسے آتی، کہ ہر طرح کی ٹرانسپورٹ بند ہو چکی تھی اور باہر نکلنے والوں کی پولیس پٹائی کر رہی تھی۔ اس پر دھیرج کو ایسا غصہ آیا کہ اس نے اپنی سابق محبوبہ کے ساتھ شادی کا فیصلہ کر لیا۔ اس نے لڑکی کو کال کی، ایک پنڈت کا انتظام کیا اور اس کے ساتھ پھیرے لے لیے۔ ادھر لاک ڈاﺅن میں پھنسی اس کی بیوی کو اس کی شادی کا پتا چلا تو پھر اسے ٹرانسپورٹ مل گئی اور وہ اس کے خلاف رپورٹ درج کروانے پولیس سٹیشن چلی گئی۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے دھیرج کمار کوگرفتار کر لیا ہے۔

وزارت داخلہ نے پٹرول پمپ، ڈرائیورز ہوٹل کھولنے کیلئے پولیس کو مراسلہ جاری کردیا

وزارت داخلہ نے پٹرول پمپ، ڈرائیورز ہوٹل کھولنے کیلئے  پولیس کو مراسلہ جاری کردیا قومی اور صوبائی شاہراہوں پر آٹوورکشاپس، سپیئرپارٹس کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ نوٹیفکیشن جاری  پٹرول  پمپ ، ڈرائیورز  ہوٹل  کھولنے کیلئے  پولیس  کو مراسلہ جاری کردیا گیا ، تفصیلات کے مطابق  وزارت داخلہ  کی جانب سے  پولیس  کو مراسلہ جاری کیا گیاہے کہ  پیٹرول  پمپ اور ڈرائیورز ہوٹلز کو بند نہ کرایا جائے۔ قومی اور صوبائی شاہراہوں پر آٹوورکشاپس ، ڈرائیورز  ہوٹل  اور سپیئرپارٹس کی دکانیں کھولی رہیں گی۔    وزیراعظم  کی جانب سے سفری اجازت دینے کے بعد محکمہ داخلہ کی جانب سے آئی جی  پنجاب  کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔مراسلہ میں لکھا گیا ہے کہ  وزیراعظم  عمران خان کی ہدایات کے مطابق ہائی وے پر مسافروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ محکمہ داخلہ  پنجاب  کی جانب سے ایک نوٹی فیکشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کم اسٹاف اورحفاظتی انتظامات کے ساتھ بڑی صٓنعتوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ ...
پشاور میں درس قرآن سے متعلق انتہائی معمولی سی بات پر جھگڑا، 4افراد جاں بحق پشاور میں نماز کے بعد درس قرآن کے معاملے پر تنازع کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور خاتون سمیت 4 زخمی ہوگئے۔ ڈان نیوز کے مطابق جمعرات کی شب تھانہ متھرا کی حدود میں مزمل گروپ نے مسجد میں نماز عشا کے بعد درس قرآن کے معاملے میں پیدا ہونے والے تنازع کے بعد طیش میں آکر مخالف گروپ کے اشفاق احمد کے گھر پر فائرنگ کردی ۔ فائرنگ سے 3 افراد موقع پر جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم دوران علاج ایک اور شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا بدھ کی شب مسجد میں نماز عشا کے بعد مزمل گروپ کے لوگوں نے درس قرآن میں شامل ہوئے بغیر جانا چاہا تو اشفاق احمد گروپ کے لوگوں نے ان سے اس کی وجہ پوچھی۔مزل نے غصے میں آکر سخت جواب دیا جس پر دونوں گروپوں کے درمیان پہلے تلخ کلامی ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی میں بدل گئی۔ مسجد میں موجود دیگر لوگوں نے دونوں گروپوں کے درمیان معاملے کو رفع دفع کرا دیا، تاہم مزمل گروپ کے لوگوں کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور انہوں نے انتہائی قدم اٹھایا۔پولیس نے...

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ

پاکستان میں تبلیغی جماعت کے ارکان کو کیوں اور کیسے روکا جا رہا ہے؟ حال ہی میں پاکستان کے شہر گجرات میں ایک اعلان کے ذریعے مکینوں کو دو بڑے خطرات سے متنبہ کیا گیا۔ ان سے کہا گیا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے بیرونِ ممالک خصوصاً سپین اور اٹلی وغیرہ سے واپس آنے والے لوگوں سے ’ہاتھ نہیں ملانا‘ اور دوسرا اعلان یہ کہ تبلیغی جماعت کے جو لوگ دیہات میں آ گئے ہیں ان سے بچنا ہے۔ صوبہ پنجاب میں لاہور کے بعد گجرات میں کورونا کے مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ضلع گجرات سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بیرونِ ملک آباد ہے۔ رختِ سفر کمر پر ڈالے، سر پر ٹوپیاں ٹکائے، قطار بنائے چلتے تبلیغی جماعت کے افراد دور ہی سے پہچانے جاتے ہیں۔ گذشتہ ماہ بھی وہ اسی انداز میں پاکستان کے مختلف شہروں اور دیہات میں داخل ہوئے تاہم اس مرتبہ ان کی آمد نے مقامی افراد میں تشویش اور بےچینی پیدا کی۔ ٹولیوں کی شکل میں تبلیغی جماعت کے ارکان مارچ کے دوسرے ہفتے کے آخر میں لاہور میں رائیونڈ کے مقام پر واقع تبلیغی سنٹر میں ہونے والے ایک اجتماع میں بھی شریک تھے۔ وہاں سے اور اس کے بعد کے دنوں میں بھی وہ ’تبلیغی مشن‘ پر نکلتے رہے۔...

ذخیرہ اندوزو ں کی شرعی سزا کیا ہے

علماء نے بڑا فتویٰ جاری کر کے حکومت کو راہ دکھا دی پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا مفتی محمد عمر فاروق ، مولانا مفتی محمد ضیاء مدنی ، مولانا مفتی حفیظ الرحمن ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد، مولانا حسین احمد درخواستی اور دیگر اکابر علماء و مشائخ کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور عوام الناس کے استعمال کی چیزوں کا ذخیرہ کرنا شرعی طور پر نا جائز ہے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے سے اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ نے بیزاری کا اعلان کیا ہے،احادیث مبارکہ میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے کو ملعون قرار دیا گیا ہے اور حضرت عمرؓ سے ایک روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے مسلمانوں کے خلاف غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی کی اللہ کریم اس پر غربت افلاس اور جذام کی بیماری کو مسلط کر دیں گے۔ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ سے عوام الناس اضطراب کا شکار ہیں، ایسی صورتحال میں ذخیرہ...

کشمکش کی صورتحال پیدا ہو گئی

علماءکی جانب سے با جماعت نمازیں اور نماز جمعہ جاری رکھنے کے اعلان پر ڈاکٹر ظفر مرزا بھی میدان میں آگئے مفتی منیب الرحمان اور مفتی تقی عثمانی نے ملک میں مختصر با جماعت نماز اور نماز جمعہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا معاملہ کم یا زیادہ وقت اکٹھے ہونے کا نہیں بلکہ ایک چھینک کا ہے ، جامعہ الازہر کا فتوی آنے کے بعد نماز پنجگانہ اور جمعے کے اجتماعات نہیں ہونے چاہئیں۔نجی نیوز چینل ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس پر بحث ہوئی جامعہ الازہر کا فتوی آنے کے بعد لوگوں کو چاہیے کہ گھروں میں عبادت کریں۔ان کا کہنا تھا کہ نماز پنجگانہ اور جمعے کے اجتماعات نہیں ہونے چاہئیں۔  قومی کوارڈینشن کمیٹی اس سلسلے میں فیصلہ کرے گی

سٹیٹ بنک آف پاکستان نے کرنسی نوٹ ’قرنطینہ‘ کرنے کا حکم دے دیا

کورونا وائرس: سٹیٹ بنک آف پاکستان نے کرنسی نوٹ قرنطینہ کرنے کا حکم دے دیا کون ہے جسے رو مرہ زندگی میں نوٹ نہیں گننا پڑتے۔ امیر و غریب ہو یا بزرگ، نوجوان یا بچے سب روز مرہ زندگی میں نوٹوں کو چھوتے ہیں۔ تاہم کورونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کے باعث نوٹوں کو سونگھنے یا انہیں گننے کے کام سے اس وبا سے متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی بینکوں کو اپنے صارفین کو ایسے کرنسی نوٹ جاری کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں جنہیں باقاعدگی سے قرنطینہ میں رکھا گیا ہو ۔ ان کرنسی نوٹوں میں خاص کر وہ نوٹ شامل ہیں جو مختلف ہسپتالوں سے بینکوں میں جمع کرائے جا رہے ہیں یا کرنسی نوٹوں سے کورونا وائرس پھیل سکتا ہے۔ اس سلسلے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹوں کے ذریعے اس کے پھیلنے کے امکانات بالکل موجود ہیں۔ ماہر متعدی امراض اور ایک لیبارٹری کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ عبداللہ کرنسی نوٹوں کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ وائرس پلاسٹک اور کاغذ پر کچھ دن زندہ رہتا ہے۔ ان کے مطابق کاغذ پر اس وائرس کے زندہ ...