علماء نے بڑا فتویٰ جاری کر کے حکومت کو راہ دکھا دی
پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا مفتی محمد عمر فاروق ، مولانا مفتی محمد ضیاء مدنی ، مولانا مفتی حفیظ الرحمن ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد، مولانا حسین احمد درخواستی اور دیگر اکابر علماء و مشائخ کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور عوام الناس کے استعمال کی چیزوں کا ذخیرہ کرنا شرعی طور پر نا جائز ہے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے سے اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ نے بیزاری کا اعلان کیا ہے،احادیث مبارکہ میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے کو ملعون قرار دیا گیا ہے اور حضرت عمرؓ سے ایک روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے مسلمانوں کے خلاف غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی کی اللہ کریم اس پر غربت افلاس اور جذام کی بیماری کو مسلط کر دیں گے۔ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ سے عوام الناس اضطراب کا شکار ہیں، ایسی صورتحال میں ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور اشیائے ضروریہ کو مارکیٹ سے غائب کرکے معاشرے میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں ایسے عناصر ناصرف ملک و قوم کے لئے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں بلکہ اللہ کے عذاب کو بھی دعوت دے رہے ہیں
اس ناگہانی صورتحال میں خوراک اوردیگر اشیائے ضروریہ مخلوق خداکی پہنچ سے دورکرنا اور ناجائز منافع کمانے کی غرض سے عوام کو مزید تکلیف اور قحط میں مبتلا کرنا شرعاً ناجائز اور حرام ہے شریعت نے اس کی مذمت بیان کی ہے اور اس قابل نفرت فعل میں مبتلا ہونے والا شخص شریعت کی نظر میں انتہائی نا پسندیدہ ہے۔ علماء و مشائخ نے کہا کہ کرونا وباء کی وجہ سے ایک طرف حکومت ،عوام اور ریاستی ادارے پریشان ہیں، لاک ڈاون کی وجہ سے ملک کی ایک بڑی آبادی بےروزگاری کا شکار ہوچکی ہے،جن کےپاس دو وقت کی روٹی کے لئے بھی وسائل نہیں ایسے حالات میں منافع کمانے کی غرض سے خوراک،دیگر اشیائے ضروریہ اور ادویات مارکیٹ سے غائب کرنا حرام ہے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں